مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کی داخلی سیکورٹی، سالمیت، استحکام اور امن و امان کے اقدامات کی بھرپور حمایت کی جائے گی۔ افغانستان اور خطے کی سلامتی وقت کی ضرورت ہے۔
بیان میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغانستان کے حوالے اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی پر توجہ دے۔ ایران نے کابل حکومت کی تبدیلی کے باوجود افغان عوام کی مشکلات اور تکالیف کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایرانی حکومت نے کئی لاکھ افغان شہریوں کو رہائش فراہم کی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصاد بہتر بنانے اور افغانستان میں قدرتی آفات کے وقت متاثرین کی مدد کی بھرپور کوشش کی ہے۔ افغان عوام کی مشکلات کا حل اسلامی جمہوریہ ایران کے اہداف میں شامل ہے۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایران نے شدید بین الاقوامی پابندیوں کے باوجود افغانستان کے حوالے سے تعمیری اور مثبت کردار ادا کیا ہے۔
بیان میں افغانستان پر قبضہ کرنے والے ممالک پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بعض ممالک نے افغانستان پر قبضے کے بعد وہاں کے عوام کی مشکلات حل کرنے کے بجائے تنہا چھوڑدیا۔
وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے مسائل حل کرنے کے لئے پڑوسی ممالک کے ساتھ مشاورت اور ان کو شامل کرنا ضروری ہے۔ افغانستان میں ماضی کے ناکام تجربات دہرائے گئے تو خطے اور عالمی سطح پر مشکلات پیش آئیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے پیچیدہ مسائل، انسانی سمگلنگ، منشیات فروشی اور دہشت گردی جیسے مستقل مسائل پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ افغانستان کے باصلاحیت افراد کو پائیدار اور جامع حکومت کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ملک کے مسائل بہتر طریقے سے حل ہوجائیں۔