مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عرب میڈیا کے مطابق الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر محمد ابو سلیمہ نے کہا ہے کہ غاصب اسرائیل کی اسپتال پر وحشیانہ بمباری میں 179 مریض ملبے تلے دب گئے جو ان کی اجتماعی قبر ثابت ہوئی۔
الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ ہمیں مجبوراً ان مریضوں کو ملبے تلے ہی دفن کرنا پڑا۔ مشینری کا نہ ہونا اور ہمہ وقت ہونے والی بمباری کی وجہ سے امدادی کاموں تک کے لیے موقع نہیں مل پارہا۔
محمد ابو سلیمہ نے بتایا کہ ملبے تلے دفن ہونے والے 179 مریضوں میں 29 ایسے مریض تھے جو دل کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیر علاج تھے جب کہ 7 بچے بھی ملبے تلے دفن ہوگئے۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اس سفاکیت پر غاصب اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے خبردار کیا کہ اگر ایندھن نہ بھیجا گیا تو اسپتال بند کرنے پڑ جائیں گے۔
فلسطین کے علاقے طولکرم پر اسرائیلی فوج کی چھاپے مار کارروائی میں 7 نوجوان شہید ہوچکے ہیں۔ غاصب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ یہ نوجوان القسام بریگیڈ کے جنگجو تھے اور مقابلے میں مارے گئے۔