مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے 3+3 فارمیٹ کے اجلاس کے موقع پر کہا کہ ہم ان تمام فلسطینی شہداء، خواتین اور بچوں کی ارواح کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو ان دنوں صیہونی حکومت کی جانب سے نسل کشی متاثر ہورہے ہیں۔ قفقاز کے خطے کے ممالک کا اجلاس تہران میں ہورہا ہے جس میں روس، آرمینیا، ترکی اور جمہوریہ آذربائیجان کے وزرائے خارجہ شرکت کررہے ہیں۔
انہوں نے قفقاز کے علاقائی ممالک کے اجلاس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ آئندہ مراحل میں جارجیا بھی موثر انداز میں شریک ہوگا۔
انہوں نے اجلاس کے حوالے سے کہا کہ جنوبی قفقاز میں امن، تعاون اور پیشرفت کے عنوان سے ہونے والے اجلاس کا مقصد علاقائی مسائل کے حل کے لیے خطے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا اور امن اور تعاون کے لیے اجتماعی کوشش کرنا ہے۔ اجلاس کے دوران قفقاز خطے کے مسائل پر تبادلہ خیال کے علاوہ وزرائے خارجہ کو دو طرفہ اور بین الاقوامی تعلقات پر تبادلہ خیال اور مشاورت کا موقع بھی ملے گا۔
عبداللہیان نے مزید کہا کہ آج علاقائی ممالک کے پاس تاریخی فرصت ہے۔ جنگ کا زمانہ ختم ہوگیا اب صلح اور مذاکرات کا دور شروع ہونے والا ہے۔ اس کے علاوہ شرکاء بین الاقوامی مسائل پر گفت وشنید کریں گے۔
غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ان دنوں غزہ میں درپیش عظیم انسانی سانحے کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسرائیلی حکومت کا انسانیت کے خلاف جنگی جرم ہے۔ فلسطینی خواتین، بچوں اور شہریوں کے قتل کے ہولناک مناظر دیکھ کر ہر انسان کا دل غمگین ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ متحد ہوکر جعلی صہیونی حکومت کو پیغام بھیجے کہ وہ شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کے خلاف جنگی جرائم کو فوری طور پر روکے اور محاصرہ ختم کرکے غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل میں تعاون کرے۔
انہوں کہا کہ ہم غزہ اور غزہ کے شہریوں کی جبری نقل مکانی کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو سے اپیل ہے کہ ادارے کی منظور کردہ قراردادوں کے مطابق فلسطینی قوم کے حق خودارادیت کے معاملے پر سب مل کر آواز اٹھائیں۔