مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ معاہدہ کمرشل بنیادوں پر ہوا، لوکل ریفائنریز روس سے براہ راست تیل خریدیں گی، ریگولر سپلائی کے بعد گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدہ ہوگا۔
وزارت پیٹرولیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ روس سے کمرشل معاہدے کے بعد پہلا آئل ٹینکر جہاز دسمبر میں پاکستان پہنچے گا، پہلا آئل ٹینکر ایک لاکھ میٹرک ٹن خام تیل پر مشتمل ہوگا، روس پاکستان کو پورٹ پر تیل پہنچا کر دے گا۔
ذرائع کے مطابق روسی تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل ہوگی، اس کمرشل معاہدے میں جی سیون ممالک کی روسی تیل کی قمیت کی حد کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ روسی خام تیل کرایہ اور پریمیم نکال کر بھی عام مارکیٹ سے دس ڈالر فی بیرل سستا ہے، پہلے ٹیسٹ کارگو میں بھی پاکستان کو چار کروڑ ڈالر کی بچت ہوئی۔