مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، روسیا الیوم نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے سعودی حکومت کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ریاض نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو روک دیا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے: سعودی عرب کا یہ اقدام غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں کے بعد کیا گیا ہے۔
المیادین نے کل رات خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل روک دے گا۔
یہ خبر المیادین نے رائٹرز کے حوالے سے بتائی ہے کہ طوفان الاقصیٰ کے آغاز اور غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے بعد یہ خبریں بھی آئی تھیں کہ سعودی عرب اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے شروع کئے گئے مذاکرات کو روک دیا گیا، تاہم خبری ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔
واضح رہے کہ امریکہ سعودی عرب اور صیہونی رجیم کے درمیان مذاکرات کے ذریعے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے۔
تاہم سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز ایک بیان جاری کیا جس میں غزہ کے لوگوں کی جبری نقل مکانی کی صیہونی درخواستوں کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا: ہم غزہ کے ہمارے بھائیوں کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔