مہر خبررساں ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ کرد تنظیم پی کے کے نے ترکی کے دارالحکومت میں واقع وزارت داخلہ کے دفتر پر ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کرد دہشت گرد تنظیم پی کے کے سے تعلق رکھنے والا شخص انقرہ میں ہونے والے دھماکے میں ملوث ہے۔
دراین اثناء ذرائع نے کہا ہے کہ ترک جنگی طیاروں نے شمال میں کاروائی کرتے ہوئے کرد جماعت کے کم از کم 20 اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گی۔
انقرہ دھماکے کے بعد صدر اردوغان نے کہا تھا کہ دہشت گرد ترک شہریوں پر ہونے والے حملے میں شکست کھاگئے ہیں۔ وہ ہرگز اپنے اہداف میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ ترکی غیر ملکی جنگجووں کے مقابلے میں اپنی سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز ترک دارالحکومت انقرہ میں وزارت داخلہ کی عمارت کے نزدیک خودکش حملہ ہوا تھا۔ ترک وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دو دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا ایک نے اپنی گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ دوسرا سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے بعد ہلاک ہوگیا تھا۔ حملے کے نتیجے میں دو ترک افسران زخمی ہوگئے تھے۔