مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی حکومت نے اپنی ایک رپورٹ میں اربعین مارچ کے دوران زائرین کو فراہم کی گئی خدمات کے حوالے سے کچھ تفصیلات شائع کی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 5 جنوری 2023 کو عراقی وزیر اعظم کے دفتر میں مستقل زیارت کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی کا مشن بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے اسٹڈی کرکے اربعین زیارت کو منظم کرنے اور زائرین کی ممکنہ خدمت کے لیے جامع تجاویز پر مبنی پلان تیار کرنا تھا۔
دوسری طرف عراقی وزیر داخلہ کی سربراہی میں عارضی اربعین کمیٹی اور سیکورٹی کمیٹیاں بھی قائم کی گئیں۔
وزیراعظم کے آفس کی سربراہی میں مختلف خدمات فراہم کرنے کے لیے الگ سے کمیٹی تشکیل دی جو پڑوسی ممالک کے متعلقہ حکام کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ ضروری خدمات کی فراہمی کی ذمہ دار تھی۔
دوسری طرف عسکری اور سیکورٹی فورسز بھی راستوں اور صوبوں خاص طور پر کربلا اور نجف کے مغربی روٹ کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ذمہ دار تھیں۔
عراقی حکومت کی جانب سے اربعین مارچ کی تیاری کے لیے اٹھائے گئے دیگر اقدامات درج ذیل ہیں:
نئی سڑکوں اور راستوں کی تعمیر:
13 ستمبر 2011 کو بغداد سے کربلا تک 80 کلومیٹر کی ایک نئی سڑک کا افتتاح کیا گیا۔
صوبہ بابل سے کربلا تک ہائی وے نمبر1 کا افتتاح اور بغداد سے سامرا تک دو رویہ روڈ کی تعمیر عمل میں لائی گئی۔
بارڈر کراسنگ: خسروی اور چذابہ کراسنگ کے مسائل کو حل کرنا، سرحدی ٹرمینلز پر رہائش اور کیٹرنگ کے لیے خصوصی کمپلیکس بنانے، کمپیوٹروں کی تعداد میں اضافہ کرنے، کراسنگ لاونج کے لیے نئی چھتوں کی تعمیر اور سرحدی گزرگاہوں کے آس پاس کے راستوں اور علاقوں کو تیار کرنا، ویزا کے اجراء کے عمل میں تیزی، ایرانی اور عراقی سرحدی حکام کے درمیان معلومات کے تبادلے کے لیے سرحدوں پر ایک الیکٹرانک میکانزم کا قیام وغیرہ جیسی قابل ذکر خدمات شامل ہیں۔
اس سال زائرین کی تعداد اور عراق کے گرم موسم کے پیش نظر اعلیٰ سرکاری حکام سے لے کر مقامی ملازمین تک کی تمام کوششیں اس مشی کو بہتر انداز میں منعقد کرنے کے لیے وقف تھیں اور اس سلسلے میں وزارت صحت کی طرف سے مشی کے راستوں پر موبائل ہسپتال اور ایمبولینسوں کی خصوصی تعیناتی بھی قابل تعریف تھیں۔
عراقی عوام اور اہل بیت(ع) کے چاہنے والوں کے تعاون نے 2033ء کی اربعین مشی کو مزید شاندار طریقے سے منعقد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔