مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رائٹرز خبررساں ایجنسی نے "امریکی حکومت کے باخبر ذرائع" کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی حکومت یوکرین کے لیے نئے فوجی امدادی پیکج کے طور پر پہلی بار یوکرین کی فوج کو یورینیم سے بھرے گولے بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اگلے ہفتے یوکرین کو اس قسم کے گولہ بارود کی فراہمی کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔ روئٹرز کے ذرائع کے مطابق اس قسم کے گولے امریکی ابرامز ٹینکوں سے فائر کیے جاتے ہیں اور امریکی حکومت کو توقع ہے کہ ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولے یوکرین کی مسلح افواج کو روسی ٹینکوں کے خلاف بہتر کارکردگی دکھانے کی صلاحیت فراہم کریں گے۔
یوکرین کی فوج کے لیے نئے امریکی امدادی پیکج کی مالیت 240 سے 374 ملین ڈالر کے درمیان ہوگی۔
اس سال اپریل کے شروع میں برطانوی وزارت دفاع نے بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے یورینیم کے ختم ہونے والے گولے یوکرینی فوج کو فراہم کیے تھے۔ لیکن اس اقدام کے خلاف روس اور انگلینڈ میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین کو ختم شدہ یورینیم پر مشتمل گولہ بارود بھیجنے کے بارے میں کہا: یہ کشیدگی میں مزید اضافے کی طرف ایک سنجیدہ قدم ہے۔ کچھ مغربی نمائندوں کے بیانات کہ کوئی خوفناک چیز نہیں ہے کہ یورینیم کے ختم ہونے والے ہتھیاروں کا استعمال کہیں بھی ممنوع نہیں ہے، اور یہ کہ ہم کسی کنونشن کی خلاف ورزی نہیں کر رہے ہیں، نہایت یہ حیران کن ہے۔
یوگوسلاویہ اور عراق میں ختم شدہ یورینیم کے نتائج کو یاد رکھیں، جب دسیوں ہزار شہریوں اور نیٹو افواج کو کینسر اور دیگر خطرناک بیماریوں میں تیزی سے اضافے باعث نقصان پہنچا اور وہاں کی مٹی بھی کئی دہائیوں سے آلودہ رہی۔
روس کے صدر "ولادیمیر پوتن" نے کیف کو ختم شدہ یورینیم کے ساتھ ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں برطانوی اقدام کے جواب میں اعلان کیا: مغرب نے روسی فیڈریشن کے ساتھ یوکرین جنگ آخر تک لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر برطانیہ یورینیم کی ختم شدہ گولیاں یوکرین کو فراہم کرتا ہے تو روس ردعمل دینے پر مجبور ہو جائے گا۔
روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اس سلسلے میں تاکید کرتے ہوئے کہا: ایک اور مرحلہ گزر چکا ہے لیکن وہ کم ہوتے جا رہے ہیں۔ ماسکو اس حوالے سے صورتحال پر بغور نگرانی کر رہا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے امریکہ کے نائب وزیر دفاع "اینابیل گولڈی" کے جواب میں، جس نے کہا تھا کہ برطانیہ یورینیم کے ختم ہونے والے گولہ بارود کو یوکرین کو منتقل کرے گا، کہا: "یوگوسلاویا کا منظرنامہ۔" یہ گولیاں نہ صرف ہلاک خیز ہوتی ہیں بلکہ ماحول کو بھی آلودہ کرتی ہیں اور ان زمینوں میں رہنے والے لوگوں میں کینسر کا باعث بنتی ہیں۔