مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان سے المیادین کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ عین الحلوہ کیمپ کی صورتحال اب پر امن ہے۔
دوسری جانب تحریک الفتح کے رہنماوں میں سے ایک منیر المقداح نے اعلان کیا کہ اس وقت عین حلوہ میں مکمل امن ہے۔
لبنان اور فلسطین کے درمیان ایک سرکاری معاہدہ ہے جس میں جنگ بندی کی اہمیت اور سیکورٹی کمانڈر کے قتل کی تحقیقات پر زور دیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام مسائل مذاکرات کی میز پر زیر بحث آئے ہیں۔ لیکن موجودہ صورتحال میں کیمپوں میں اسلحے کے استعمال کی روک تھام کا مسئلہ کوئی نہیں اٹھا نہیں رہا۔
المقداح نے کہا کہ فلسطینی کیمپوں کے پناہ گزینوں پر حملہ ایک مسئلہ ہے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ عین الحلوہ میں صورت حال تکلیف دہ اور پریشان کن ہے۔ کیونکہ اس دوران قتل عام ہوا اور کیمپ کے مکینوں کے اہل خانہ اسے چھوڑ کر صیدا اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں جانے پر مجبور ہوئے۔ ہم سب سے کہتے ہیں کہ لڑائی بند کریں اور کارروائی کے لیے عدالتی اور قانونی راستے اختیار کریں۔
حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ ہم عین الحلوہ کیمپ میں تنازعہ کے فریقین کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ کسی بھی طرح تنازعہ کو ختم کریں۔ ہر وہ شخص جو تنازعات کو روکنے میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے، اسے چاہئے کہ بر وقت اقدام کرے۔