مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حالیہ دنوں میں قرآن کریم کی توہین کے بعد ایران کے حوزہ ہائے علمیہ کے مدیر آیت اللہ علی رضا اعرافی نے ڈاکٹر احمد الطیب شیخ الازہر کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں ان کے مؤقف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے عالم اسلام کے تمام سیاستدانوں، شخصیات اور علماء سے مذکورہ توہین آمیز اقدام کے خلاف بھرپور ردعمل جاری رکھنے کی درخواست۔
آیت اللہ اعرافی نے دشمن ممالک کی مصنوعات کے بائیکاٹ، ان کے ساتھ تعلقات کا جائزہ لینا، سویڈن اور اس جیسے ممالک کے خلاف سنجیدہ موقف، تمام ممالک کی جانب سے مربوط اور فیصلہ کن اقدام، بین الاقوامی اداروں اور اسلامی حکومتوں کی جانب سے اس کی روک تھام کے لئے بین الاقوامی سطح کا قانون وضع کرنے اور اس کی منظوری کے لیے کوششوں کو بروئے کار لانے پر زور دیا۔
انہوں نے تمام حکومتوں، دینی علمی مراکز اور مسلم اقوام کو اسلام اور الہامی مذاہب کی تعلیمات پر مبنی ایک مشترکہ الہی اور توحیدی گفتگو کے لئے بین الاقوام سطح کے فورم کی تشکیل کو ضروری قرار دیا۔
حوزہ ہائے علمیہ کے ڈائریکٹر نے قم کے دینی مراکز کی طرف سے کسی بھی قسم کے مناسب تعاون اور ہم آہنگی کے لئے آمادگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ قدیم ملک مصر اور دینی و علمی مراکز بالخصوص جامعہ الازہر کی ممتاز حیثیت ایک باوقار، فیصلہ کن اور موئثر ہوگی۔