مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونی گوتریش کو خط لکھ کر سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے عمل کی شدید مذمت کی ہے
خط میں لکھا گیا ہے کہ اس گستاخانہ عمل کی وجہ سے ادیان الہی کے پیروکاروں مخصوصا امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ اسلامی جمہوری ایران اس واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ آزادی بیان کے نام پر اس طرح کے واقعات سے عالمی سطح پر اسلام ستیزی اور اسلام ہراسی کو تقویت ملے گی۔
عبداللہیان نے مزید لکھا ہے کہ سویڈش حکومت نے آزادی بیان کے نام پر اس گستاخانہ عمل کی اجازت دے کر اسلامی مقدسات کی توہین کی حمایت کی ہے جس کے نتائج اس حکومت کو بھگتنے ہوں گے۔ اس طرح اقدامات سے بین المذاھب ڈائیلاگ اور صلح کے اقدامات کو دھچکہ لگے گا۔
خط میں عالمی ادارے کے سربراہ سے اپیل کی ہے کہ اس واقعے کے اصل محرک عناصر کے خلاف ٹھوس اقدامات کرکے مستقبل میں ایسے گستاخانہ اقدامات کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملعون سلوان مومیکا نے جمعرات کے دن دوسری مرتبہ قرآن مجید کی بے حرمتی کا گستاخانہ عمل تکرار کیا تھا۔
اسلامی جمہوری ایران نے سویڈش سفیر کو وزارت خارجہ طلب کرکے واقعے پر شدید احتجاج کیا ہے۔