مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ناصر کنعانی نے البانیہ میں منافقین کے دہشت گرد گروہ ایم کے او کے اشرف تین کیمپ میں پیش آنے والے واقعات کے بارے میں بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ میڈیا میں آنے والی خبروں کے مطابق گذشتہ روز صبح البانیہ کی پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے حکم پر اشرف چھاؤنی میں داخل ہوکر اس کی تلاشی لی۔ اس اقدام کی وجہ البانیہ میں منافقین کے مجرمانہ اور دہشت گردانہ اقدامات کو قرار دیا گیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ البانیہ کے متعلقہ حکام نے کہا ہے کہ اس چھاؤنی سے انھیں بہت سے الیکٹرانک آلات اور ڈرونز ملے ہیں کہ جنھیں منافقین کے گروہ ایم کے او کے دہشت گرد استعمال کرتے تھے۔ ان حکام کا کہنا تھا کہ منافقین نے دہشت گردانہ اور سائبر اقدامات کے ذریعے البانیہ کے ساتھ دو ہزار چودہ میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
ناصر کنعانی نے مزید کہا کہ منافقین اپنی دہشت گردانہ ماہیت کی وجہ سے ہمیشہ اپنے میزبان کی سیکورٹی کے لیے خطرہ رہیں گے اسی بنا پر عراقی حکومت نے انھیں اپنے ملک سے نکال دیا تھا اور دوسری حکومتوں نے بھی انھیں قبول کرنے سے گریز کیا تھا۔