مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ پیر کی صبح مقبوضہ بیت المقدس کی مرکزی عدالت میں حاضر ہوکر صہیونی اپوزیشن لیڈر لاییر لاپیڈ نے وزیراعظم نتن یاہو کے خلاف کرپشن کیس میں گواہی دے دی۔
عبرانی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ بیت المقدس کی عدالت میں نتن یاہو کے خلاف فراڈ اور امانت میں خیانت کا مقدمہ چل رہا ہے۔ لاپیڈ نے مذکورہ جرم کے ایک گواہ کے طور پر عدالت میں حاضر ہوکر نتن یاہو کے خلاف اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
نتن یاہو پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے دو دوستوں آرنون میلخان اور جیمز بیکر کو مالی فائدہ پہنچانے کے لئے بیرون ملک سفر کرنے والوں پر ٹیکس چھوٹ کے قانون میں توسیع کی درخواست کی تھی۔
لاپیڈ اس وقت صہیونی کابینہ میں وزارت خزانہ کے عہدے پر فائز تھے۔ انہوں نے نتن یاہو کے دباؤ میں آکر مذکورہ قانون کو پاس کیا تھا۔