مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماءکونسل لاہور پاکستان کے زیر اہتمام امام خمینی کی 34 ویں برسی کے موقع پر فکر خمینی و اتحاد امت سیمینار کا انعقاد مسجد الحسین اچھرہ میں کیا گیا۔ جس سے شیعہ علماکونسل کے رہنما علامہ حسن رضا قمی ،مولانا حافظ کاظم رضا نقوی ،قاسم علی قاسمی،جمعیت علماءپاکستان کے رہنما مولانا محمد خان لغاری،چئیرمین پاکستان سنی علماءفورم علامہ اصغر عارف چشتی ، چئیرمین کل مسالک بورڈ علامہ عاصم مخدوم،چئیرمین تحریک وحدت اسلامی صاحبزادہ علامہ پرویز اکبر ساقی،علامہ غلام مصطفی نیر، علامہ غلام اکبر ساقی، شاہد عباس جعفری،چوہدری صغیر عباس ورک، سید جعفر علی شاہ، پیر سید علمدار حسین بخاری اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا امام خمینی کی امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و وحدت کی فکر کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی فرقہ واریت کو اسلامی تعلیمات کے خلاف سمجھتے تھے اور اتحاد پر زوردیتے تھے۔ وہ جانتے تھے کہ شیعہ سنی میں اختلاف پیدا کرکے استعمار اپنے منفی مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔ جسے مسلمانوں کے دونوں فرقے اتحاد سے ناکام بناسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے استحکام کیلئے فکر امام خمینی کو اجاگر کرنے ضرورت ہے۔اتحاد امت سے مظلومین جہاں کی مدد کو فروغ دیا۔
قاسم علی قاسمی نے کہا کہ امام خمینی کی فکر کو پاکستان میں قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد علی نقوی نے پروان چڑھایا۔ جس کی عملی شکل ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل کی شکل میں سامنے آئی۔