مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی،سینئر نائب صدر علامہ مرید حسین نقوی اور سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے پاک افغان سرحد کے قریب سکول میں دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاراچنار جیسے حساس علاقے میں ایک بار پھر حالات خراب کرنے کی سازش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا واقعہ میں 7 اساتذہ اور روڈ پر ایک دوسرا شخص شہید ہوا ہے۔ بے گناہوں کو قتل کیا گیا ہے۔ تمام اساتذہ کا تعلق مکتب اہلبیتؑ ہے تھا۔ پاراچنار کے لوگوں نے دہشتگردوں کے ہاتھوں پہلے بھی بہت نقصان اٹھایا ہے۔ دہشت گردوں کی پھر سے سرپرستی کی وجہ سے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں مسلسل حالات خراب کئے جارہے ہیں۔ ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے دہشتگردی کے واقعہ پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے لواحقین سے تعزیت اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ جس کی وجہ سے دہشتگردی میں اضافہ ہوا ہے، دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ نیشنل ایکشن پلان صرف شریف لوگوں کو تنگ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ بدمعاش اور دہشتگرد نیشنل ایکشن پلان کے شکنجے میں نہیں آتے۔ جس کی وجہ سے دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہوتے ہیں اور ملک ایک عرصے سے اس مصیبت میں مبتلا ہے۔