مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے خطے میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کو علاقائی امن و امان اور خودمختاری کیلئے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار، منگل کے روز عمان میں ہم منصب سید بدر البوسیدی سے ملاقات کے دوران کیا۔
واضح رہے کہ ان دنوں ایرانی وزیر خارجہ عمانی حکام کی سرکاری دعوت پر ایک اعلیٰ سیاسی وفد کی سربراہی میں عمانی دارالحکومت کے دورے پر ہیں۔
امیر عبداللہیان نے خطے میں جامع اور ناگزیر سلامتی کو ایک اہم ضرورت قرار دیا اور غیر ملکی فوجیوں کی خطے میں موجودگی کو علاقائی سلامتی اور خودمختاری کیلئے ایک تباہ کن اور نقصان دہ مسئلہ قرار دیا۔
انہوں نے غاصب اسرائیلی حکومت کی جانب سے، فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کی پٹی میں مظلوم فلسطینیوں اور مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں نمازیوں کے خلاف جاری غیر انسانی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مسقط کی جانب سے فلسطینی قوم کی حمایت کے مؤقف کو قابل قدر اقدام قرار دیا۔
انہوں نے ایران عمان دوطرفہ تعلقات کے معاملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسقط کی تہران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے اور تعاون جاری رکھنے کی پالیسی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا عمانی دارالحکومت اور عمانی سلطان ہیثم بن طارق کا تہران کے آئندہ کے دورے دوطرفہ تعلقات میں ایک اہم کردار ادا کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مسقط اور بغداد کی جانب سے ایران سعودی عرب مذاکرات میں کردار کو بھی سراہا۔
امیر عبداللہیان نے آخر میں، یمن میں قیام امن کیلئے اٹھائے گئے انتہائی اہم اقدامات پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ عمانی اور سعودی وفود کا یمن کے دارالحکومت صنعاء کا باہمی سفر خوش آئند ہے اور امید ہے کہ جو مذاکرات ہوئے ہیں وہ قیام امن کیلئے مثبت ثابت ہوں گے۔