ذرائع ابلاغ کے مطابق، افغانستان کی نصف آبادی کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے اور 28 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے صدر خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عالمی ادارہ برائے صحت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں 167 بچوں کی موت قابل تدارک عوامل کی وجہ سے ہوتی ہے۔

 عالمی ادارہ برائے صحت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ افغانستان میں تقریباً 60 لاکھ افراد کو ہنگامی طور پر غذائی قلت  کا سامنا ہے اور وہ قحط سے مرنے کے قریب ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ایک بیان میں، افغانستان میں روزانہ 167 نومولود بچوں کی اموات کی اطلاع دی ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری بیان میں اس حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہمیں زندگیاں بچانے اور ماؤں اور بچوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے تیزی سے کام کرنا چاہیئے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں خوراک کی قلت تباہ کن صورتحال اختیار کر گئی ہے، اس ملک میں 20 ملین افراد غذائی قلت اور مہلک بیماریوں کے خطرے سے دوچار ہیں۔