مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کے بارے میں عالم اسلام اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔ ساٹھ سال سے زائد عرصے سے صہیونیوں نے مسجد اقصی پر قبضہ کررکھا ہے لیکن انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے خاموش ہیں۔ ان حالات میں عالم اسلام کی ذمہ داری ہے کہ اپنی ذمہ داریوں کو انجام دینے کے لئے عملی طور پر فلسطینی عوام کی حمایت کرے۔
آیت اللہ نوری ہمدانی نے اس سال کے یوم القدس کو انتہائی حساس قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو غاصب صہیونی حکومت کے خلاف مظاہرے میں شرکت کرنا چاہئے۔ اسرائیل ہر گزرتے دن کے ساتھ تباہی سے نزدیک ہورہا ہے۔ یوم القدس کی ریلی میں شرکت امریکہ اور اسرائیل سے اپنی نفرت کے اظہار کا ذریعہ ہے۔
آیت اللہ جعفر سبحانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امام خمینی کی جانب سے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس سے موسوم کرنے کا مقصد یہی ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے سڑکوں پر نکلیں اور اللہ تعالی سے غاصب صہیونیوں کی تباہی کی دعا کریں۔
آیت اللہ جوادی آملی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یوم القدس منانا اور ریلی میں شرکت امام خمینی کی سنت ہے جس پر عمل کرنا ہم سب پر لازم ہے۔ یوم القدس صرف فسلطینیوں کا نہیں بلکہ پورے عالم اسلام سے تعلق رکھتا ہے۔ عالمی برادری صہیونیوں اور استکبار کو جرائم سے روکے اور فلسطین جیسے ممالک کی خودمختاری کو یقینی بنائے۔
حوزہ علمیہ کے اساتذہ کی تنظیم نے اس موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ یوم القدس امام خمینی کے پیغام کی یاد آوری اور غاصب صہیونیوں سے بیزاری کے اظہار کا دن ہے۔ صہیونی حکومت وجود آنے کے بعد پورے خطے کا امن خطرے میں پڑگیا ہے۔ اگر اسلامی ممالک استقامت کا مظاہرہ کریں تو غاصب حکومت کی تباہی زیادہ دور نہیں ہے۔ آج فلسطین، یمن، لبنان، عراق، شام اور افغانستان جیسے ممالک میں عالمی استکبار کو شکست کا سامنا ہے۔ یوم القدس کے موقع پر فلسطینیوں کے ساتھ حمایت اور صہیونیوں سے نفرت کا اظہار بیت المقدس کی آزادی کے لئے مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
حوزہ علمیہ کے انتظامی مرکز سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ چالیس سال پہلے امام خمینی نے اس دن کو یوم اللہ قرار دیا تھا۔ جس وقت دنیا کی تمام طاقتیں فلسطین کو مٹانے پر مصر تھیں امام خمینی نے تدبیر کے ساتھ اس دن کو فلسطین کے ساتھ منسوب کیا اور آزادی کے خواہاں لاکھوں افراد کو فلسطین کی حمایت اور غاصب حکومت کے خلاف یکجا کیا۔ آج فلسطینی عوام پہلے سے زیادہ طاقتور اور مقاومت کے مقابلے میں صہیونی حکومت زیادہ کمزور ہوچکی ہے۔ رہبر انقلاب کے فرمان کے مطابق اسرائیل کو درپیش داخلی بحران اور شورش کی وجہ سے صہیونی حکومت کا خاتمہ مزید نزدیک ہورہا ہے۔
اس موقع پر زندگی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ غاصب حکومت کے خلاف نفرت اور مظلوم فلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لئے میدان میں آئیں اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے لئے جدوجہد کریں۔
اس موقع پر حوزہ خواتین کے مرکز سے بھی بیان جاری کیا گیا اور یوم القدس کی اہمیت اور افادیت کو اجاگر کرتے ہوئے فسلطین کی حمایت اور غاصب صہیونیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے کی اپیل کی۔