مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی یوم القدس کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل رمضان نے کہا کہ یوم القدس صہیونی حکومت کے خلاف قیام اور مقاومت کی یاد دلاتا ہے۔ آج مقبوضہ علاقوں میں جاری صورتحال فلسطینیوں کے حق میں ہے اور گریٹر اسرائیل کا خواب بکھر رہا ہے۔ فلسطین اور لبنان میں مقاومتی تنظیموں نے دلیری کے ساتھ مقابلہ کرکے صہیونیوں کے آرمانوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ ایران سمیت مختلف ممالک کے خلاف صہیونی حکومت کے ناپاک عزائم خاک میں مل گئے ہیں۔
مرکز انتفاضہ و قدس کے سربراہ نے مزید کہا کہ گذشتہ ایک سال کے دوران مقاومتی تنظیموں نے صہیونی حکومت کے خلاف دس ہزار سے زائد چھوٹے اور بڑے حملے کئے ہیں جس کی وجہ سے صہیونیوں کو ایک دن بھی سکون نصیب نہیں ہوا ہے۔ مقبوضہ علاقوں سے بیس لاکھ صہیونی اپنے آبائی علاقوں کی طرف ہجرت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے بعد مغربی کنارے میں بھی اسرائیل کے خلاف مزاحمت میں تیزی آئی ہے۔ آج فلسطین کے اندر اور باہر صہیونی حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر یکجہتی نظر آرہی ہے۔ اسرائیل کے اندر جاری بحران اور سیاسی کشیدگی کی وجہ سے صہیونی حکام ناجائز ریاست کے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہیں۔ نتن یاہو کی عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے بعد ختم نہ ہونے والے مظاہروں نے جعلی ریاست کی بنیادوں کو مزید کمزور کردیا ہے۔
جنرل رمضان شریف نے کہا کہ اس سال پورے ایران میں ایک ہزار شہروں اور دیہاتوں میں یوم القدس کی ریلیاں نکالی جائیں گی۔ تہران کی مرکزی ریلی سے پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف خطاب کریں گے۔