مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق رائٹرز نے انصاراللہ کے رہنما عبدالقادر المرتضی کے حوالے سے تائید کی ہے کہ سعودی عرب نے قیدیوں کو یمن کے حوالے کردیا ہے۔ اس سے پہلے یمن میں کئی سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لئے بین الاقوامی کوششوں کے سلسلے میں عمانی وفد نے یمنی دارالحکومت میں انصاراللہ کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی۔
عبدالقادر المرتضی نے کہا ہے کہ یمنی قیدیوں کے عوض ایک سعودی قیدی کو رہا کیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کے مطابق اس مہینے فریقین رواں مہینے کے دوران ایک دوسرے کے 900 قیدیوں کو آزاد کرنے کے پابند ہیں۔
یاد رہے کہ 2015 میں سعودی عرب کی قیادت میں یمن پر یلغار کے بعد لاکھوں یمنی قتل ہوگئے ہیں اور یمن میں تاریخ کا بدترین انسانی بحران وجود میں آیا ہے۔
اس سے پہلے یمنی اعلی مذاکرات کار محمد عبدالسلام نے عمان کے اعلی وفد کی صنعاء آمد کی تصدیق کی تھی۔ وفد کے دورے کا مقصد یمن میں جنگ بندی کی توسیع ہے۔ انہوں نے جنگ بندی کے لئے شرائط پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ یمن سے جارح افواج کا انخلاء اور جنگ میں ہونے والے نقصانات کا تاوان ادا کرنے کے ساتھ ساتھ یمن کا محاصرہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔