مہر خبررساں ایجنسی نے سما نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جہاد موومنٹ کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ "انور ابوطہ" نے کہا کہ دشمن کو جان لینا چاہیے کہ اسلامی جہاد موومنٹ کے لیے سب سے قیمتی چیز فلسطینی عوام کا خون ہے اور یہ کہ صہیونی حکومت کی نابودی تک مزاحمت کی گولیاں صہیونی فوجیوں پر برسائی جاتی رہیں گی۔
اسلامی جہاد کے اس عہدیدار نے کہا کہ فلسطینی قوم کا انتفاضہ مختلف شکلوں میں جاری رہے گا اور کوئی بھی سیکورٹی معاہدہ اس میں خلل پیدا نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی یونین کو یہ بھی جان لینا چاہیے کہ صہیونی حکومت کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ بدستور قائم و دائم ہے اور ہماری قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ تل ابیب کے حامی ملکوں کے تمام سیکورٹی اقدامات اور سیاسی موقف اس غاصب حکومت پر مجاہدین کے حملوں کے مقابلے میں اسے حمایت فراہم کرنے کے لیے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجاہدین کے حملے صہیونی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے ستونوں کو ہلا کر رکھ دیں گے۔
جہاد اسلامی فلسطین کے رہنما ابوطہ نے ریاض-تہران معاہدے کے بارے میں کہا کہ ہم ایسے کسی بھی اتحاد اور معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں جس سے امت اسلامیہ کے اتحاد کو تقویت ملے اور دشمنوں کے خلاف اس کی طاقت میں اضافہ ہو۔