ایران اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ کی سربراہی میں ایک دو طرفہ اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں موجودہ وسائل اور صلاحیتوں کا استعمال کر کے دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ بختیار سیدوف سے ملاقات اور دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں بالخصوص اقتصادی تعاون، نقل و حمل، ٹرانزٹ اور لاجسٹکس سے متعلق پہلوؤں میں تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

ایرانی وزیر نے دونوں صدور کے مطالبات کے مطابق ایران ازبکستان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیا۔ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے انہوں نے دونوں ملکوں کے موجودہ وسائل اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ازبک قائم مقام وزیر خارجہ نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے دوطرفہ تعاون کی توسیع بالخصوص ٹرانزٹ، ای سی او کے فریم ورک میں تعاون، انسانی حقوق اور بین الاقوامی تنظیموں کے شعبوں میں تعاون پر شکریہ ادا کیا اور تاشقند میں ای سی او کے رکن ممالک کے سربراہی اجلاس کے انعقاد کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس کے دوران فریقین نے تازہ ترین سیاسی، اقتصادی، سیکورٹی اور سیاسی دو طرفہ تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ایرانی اور ازبک اعلیٰ حکام کے اس اجلاس میں دونوں ملکوں کے پڑوسی کے طور پر افغانستان کے حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فریقین نے اس پڑوسی ملک میں امن و استحکام کو مضبوط کرنے کے لیے ہمسایہ ممالک کے تعاون اور مدد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور بشمول نارتھ ساؤتھ کوریڈور اور نئے ترجیحی ٹیرف ایگریمنٹ سے بھی بات چیت کی اور تجارتی تبادلے کے حجم کو بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

در ایں اثنا ازبکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ جو اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات اور بات چیت کے لیے ایران میں موجود ہیں، نے بھی ازبکستان کے وفد کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں شرکت کی۔