مہر خبر رساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش 18 مارچ کو بین الملکی تیل پائپ لائن کا افتتاح کریں گے جس کے ذریعے بنگلہ دیش بھارت سے ڈیزل درآمد کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ اے کے عبدالمومن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تیل کی پائپ لائن کا کام مکمل ہو چکا ہے،اچھی خبر یہ ہے کہ بھارت ہمیں ڈیزل بھیجے گا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں وزرائے اعظم 18 مارچ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پائپ لائن کا افتتاح کریں گے۔
خیال رہے کہ عبدالمومن کا یہ اعلان بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ جی۔20 کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے دوران بات چیت کے ایک ہفتہ بعد آیا ہے۔
بنگلہ دیش پیٹرولیم کارپوریشن (بی پی سی) کے حکام کے مطابق بھارت 130 کلومیٹر طویل انڈیا-بنگلہ دیش فرینڈ شپ پائپ لائن (آئی بی ایف پی ایل) کے ذریعے ڈیزل برآمد کرے گا۔ اسے تقریباً 3.46 بلین ہندوستانی روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔
پائپ لائن بنگلہ دیش کے علاقے میں 125 کلومیٹر اور بھارت میں پانچ کلومیٹر تک پھیلی ہوئی ہے۔ دونوں وزرائے اعظم نے ستمبر 2018 میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آئی بی ایف پی ایل کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی تھی۔
خیال رہے کہ اب تک بنگلہ دیش ٹرینوں کے ذریعے ہندوستان سے ڈیزل درآمد کرتا تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان نے بنگلہ دیشی اتھارٹی کے زیرو لائن کے ساتھ بنگلہ دیش کے علاقے کے 150 گز کے اندر کسی بھی تنصیبات کی تعمیر پر اپنا اعتراض واپس لے لیا ہے۔ اب ہم اپنے منصوبے شروع کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے مسٹر جے شنکر کے ساتھ اہم مسائل پر بات چیت کی تھی۔ اس دوران انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ بنگلہ دیش کو ضروری مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائے۔