روسی وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ برائنسک کے علاقے میں دہشت گردی کے واقعے میں نیٹو کے ہتھیار استعمال ہوئے۔ بعد از آں آج روسی صدر پیوٹن کی زیر صدارت قومی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ روس کی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز برائنسک علاقے میں دہشت گردی کے حملے کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ بعد از آں صدر ولادیمیر پیوٹن کی صدارت میں آج روسی قومی سلامتی کونسل کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں دہشت گردی کے خلاف فوج اور پولیس کے زیر کنٹرول علاقوں کی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ یہ اہم اجلاس ابھی جاری ہے اور ابھی تک اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کے متعلق کوئی خبر شائع نہیں کی گئی۔

خیال رہے کہ جمعرات کے روز یوکرین کے کچھ تخریب کار ایک روسی سرحدی گاؤں میں گھسے اور رہائشیوں اور انفراسٹرکچر پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کی وجہ سے دو روسی شہری ہلاک اور ایک 10 سالہ لڑکا زخمی ہو گیا۔ روسی صدر پوٹین نے اس واقعے کو "نو نازیوں اور ان کے آقاؤں کی طرف سے کیے گئے دہشت گردانہ حملہ" قرار دیا۔

اسپوتنک کی رپورٹ کے مطابق، روسی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ برائنسک کے علاقے میں جمعرات کی "اشتعال انگیز دہشت گردی کی کارروائی" میں نیٹو کے ہتھیاروں کا استعمال دہشت گردی کی کارروائیوں میں مغربی بلاک کے شریک جرم ہونے کے بارے میں سوالات کو جنم دیتا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ یوکرینی حکام نے بارہا اعتراف کیا ہے کہ ان کے تمام اقدامات امریکہ اور دیگر نیٹو ممالک کی منظوری اور حمایت سے انجام پاتے ہیں۔ برائنسک کے علاقے میں قتل نیٹو کے ہتھیاروں کے استعمال سے کیے گئے تھے۔ اس سلسلے میں اس طرح کے جرائم میں ساتھیوں اور دہشت گردی کے سرپرستوں کے طور پر ان ممالک کی اہلیت کے بارے میں ایک منطقی سوال اٹھتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یوکرین کو ہائی ٹیک ہتھیاروں کی اقسام کی فراہمی کے ذریعے امریکہ اور دیگر نیٹو ممالک روس کو ذاتی تجربہ گاہ میں تبدیل کر رہے ہیں اور اپنی ترقی کے لیے ٹیسٹنگ گراؤنڈ بنا رہے ہیں۔ 

بیان میں کہا گیا کہ ہم نے واقعات سے مناسب نتائج اخذ کیے ہیں۔ روسی تفتیش کاروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ جرم ناقابل سزا نہیں رہے گا۔

قبل از ایں آج جمعے کے روز روس کی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے جمعرات کے حملے کے بعد کی فوٹیج جاری کی، جس میں متاثرین، گولیوں سے چھلنی گاڑیاں اور بارودی سرنگوں، بازوکا، اور گولیوں کے خول سمیت ہتھیار دکھائے گئے۔