حکومتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ایک ارب 10 کروڑ ڈالرز قرض کے نویں پروگرام کیلیے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈز کے درمیان تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کی کچھ دیر میں وزیر اعظم شہباز شریف سے بذریعہ ویڈیو لنک ملاقات ہوئی جس میں معاملات طے پانے کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا گیا۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کچھ دیر بعد ویڈیو پغام میں آئی ایم ایف کے ساتھ نوٰیں اقتصادی جائزہ کی کامیابی سے تکمیل کا اعلان کریں گے جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف سطح کے معاہدے کا بھی باضابطہ اعلان متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق  پاکستان آئی ایم ایف سے جلد بورڈ میٹنگ بلانے کی درخواست کرے گا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف جائزہ مشن کے ساتھ نویں اقتصادی جائزہ کی تکمیل کے بعد آئی ایم ایف بورڈ منظوری دے گا، جس کے بعد پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر قرض کی اگلی قسط کی منظوری دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان پر واضح کیا اور تجویز دی ہے کہ پاور سیکٹر میں ریفامرز نہ کیں تو ملک ڈوب جائے گا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کرنا ہوگی، صرف آیئسکو،فیسکو اور لیسکو کی کارکردگی اچھی اور لائن لاسز کم ہیں۔