مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ای سی او اجلاس کے موقع پر تاشقند میں ہونے والی ملاقات میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری سے اپنی گفتگو کے دوران پاکستان کے حالیہ سیلاب پر افسوس اور سیلاب متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران دشوار حالات میں ہمیشہ پاکستان کی حمایت اور برادر پاکستانی قوم کی مدد کرتا رہا ہے اور وہ اپنے اس عمل پر آئندہ بھی پابند رہے گا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے تاشقند میں مختلف شعبوں منجملہ بجلی اور گیس کے شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے سمجھوتوں کو آگے بڑھانے میں ہونے والی پیشرفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارت کے سمجھوتے پر جلد سے جلد دستخط ہو جائیں گے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین کا عمل مزید فروغ پائے گا۔
حسین امیرعبداللہیان نے اس سلسلے میں سرحدی منڈیوں کے کردار کو قابل ذکر اہمیت کاحامل قرار دیا اور کہا کہ اس سے سرحدی علاقوں کے لوگوں کی معیشت بھی بہتر ہوگی۔
اس ملاقات میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی دونوں ملکوں کی قوموں کے درمیاں پائے جانے والے گہرے بندھن کی طرف اشارہ اور پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایران کے مقام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو دونوں ملکوں اور جنوبی ایشیا کے پورے علاقے کے مفاد میں قرار دیا۔
فریقین کے درمیان اس ملاقات میں افغانستان کے مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور اس ملک میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام کو بہت سے مسائل کا حل قرار دیا گیا۔