مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی سیکریٹری وزارت منصوبہ بندی سید ظفر علی شاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ماہ سے پاکستان کو رقم ملنی شروع ہو جائے گی، عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت دیگر اداروں سے باہمی معاہدوں کے تحت رقم ملے گی، کثیرالجہتی اور باہمی معاہدوں سے ملنے والی رقم کیلئے وزارت منصوبہ بندی میں یونٹ قائم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ رقم کے استعمال کے لیے وفاقی حکومت ٹیکنیکل کمیٹی قائم کرے گی، عالمی بینک کی جانب سے سیلاب سے ریکوری و بحالی پروگرام کیلئے 40 سال کے لیے قرض مل رہا ہے، اے ڈی بی، ایشیائی انفرا اسٹرکچر بینک کی جانب سے بھی 40 سال کیلئے قرض ملا، عالمی مالیاتی اداروں سے اس قرض پر ایک فیصد شرح سود ادا کرنا ہوگی۔
سیکرٹری پلاننگ نے بتایا کہ اسلامک ڈویلپمینٹ بینک کے ساتھ تاحال کوئی ٹرم اینڈ کنڈیشنز فائنل نہیں ہوئیں، رواں مالی سال کے دوران کوشش کریں گے کہ گروتھ ریٹ میں کمی کو روکا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت ہو رہی ہے، 8 ارب ڈالر آئندہ 3 برس میں وفاقی حکومت کی جانب سے خرچ کیے جائیں گے، سیلاب سے ریکوری و بحالی کیلئے تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر خرچ کر چکے ہیں، عالمی بینک 2 ارب ڈالر، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک 4.2 ارب ڈالر،اے ڈی بی 1.5 اور اے آئی ڈی بی 1.1 ارب ڈالر قرض دے گا۔سیکرٹری منصوبہ بندی نے بتایا کہ سیلاب کے باعث پی ایس ڈی پی فنڈ میں کٹوتی نہیں ہو رہی، سندھ میں 6 لاکھ گھر بنائے جائیں گے، وزارت منصوبہ بندی میں ریکوری اینڈ ری کنسٹرکشن سیل بھی بنے گا۔