مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے بھارت کی میزبانی میں ہونے والے جنوبی ملکوں کے وزرائے خارجہ کے ویبینار اجلاس میں اہم عالمی مسائل پر اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف اور بین الاقوامی میدان میں جنوبی ملکوں کے کلیدی کردار پر اظہار خیال کیا۔
حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے خطاب کے دوران عالمی امن، استحکام اور سلامتی کو مزید فروغ دینے کے لیے عملی اقدامات پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا اس وقت کثیر الجہتی اور پیچیدہ بحرانوں کا سامنا کر رہی ہے اس کے علاوہ کووڈ-19 کی واپسی، تنازعات، جنگ، دہشت گردی، پسماندگی کے ساتھ ساتھ غربت اور معاشی عدم مساوات کے نتائج بھی اس کے پیش نظر ہیں۔ تاہم کچھ ریاستیں عالمی چیلنجوں اور بحرانوں سے نمٹنے کے لیے تعاون کرنے کے بجائے اپنے یکطرفہ مفادات کے حصول کے پیچھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعدد ممالک کچھ خودمختار ریاستوں کو دباؤ میں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اور بین الاقوامی مالیاتی اور اقتصادی اداروں کو متاثر کرنے کے ساتھ ساتھ یکطرفہ اور جابرانہ پابندیاں لگا کر کثیرالجہتی کا مطالبہ کرتی ہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ جنوبی ملکوں کے عوام کے مفادات کو محفوظ بنانے کے لیے جنوبی ریاستوں کا ٹرائیکا قائم کیا جانا چاہئے۔ دنیا میں توانائی کی سلامتی کو مستحکم کرنے کے لیے کثیر الجہتی، علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کے فریم ورک کے اندر کوشش کرنی چاہئے۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فوڈ سیکورٹی، نقل و حمل اور ٹرانزٹ میں کثیرالجہتی تعاون، جوہری توانائی کے منصفانہ اور پرامن استعمال کے علاوہ دنیا میں جوہری تخفیف اسلحہ کی طرف بڑھنے، دہشت گردی، انتہا پسندی کا مقابلہ اور مذہبی رواداری کو فروغ دینے، نیز جنوب کے لیے ایک آزاد میڈیا کی تشکیل ایران کی پیش کردہ تجاویز کے طور پر بیان کیا۔
امیر عبداللہیان نے زور دے کر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دھمکیوں اور بیرونی دباؤ اور طاقت کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گا اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ سفارت کاری اور مذاکرات بہترین آپشن ہیں۔
ویبینار سے ہندوستان، آرمینیا، عمان، مالدیپ، پانامہ، جمیکا، کینیا، ایل سلواڈور، جارجیا، یوگنڈا، تیونس اور ڈومینیکن ریپبلک کے وزرائے خارجہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے اجلاس کے میزبان اور افتتاحی مقرر کی حیثیت سے کہا کہ ہندوستان 2023 میں جی 20 کے چیئرمین کی حیثیت سے مختلف پروگراموں اور تقریبات کے انعقاد کے ذریعے دنیا کے دیگر ممتاز ممالک کی رائے کو جمع کرنے اور ان کی عکاسی کرنے کی کوششکر رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس اجلاس کے انعقاد سے ہندوستانی حکومت کا مقصد جی 20 سمٹ کی تیاری کرنا ہے جو رواں سال ہندوستان کی صدارت میں منعقد ہوگا۔ اسی سلسلے میں ہندوستان نے "وائس آف دی ساؤتھ" کے عنوان سے ویبینار کی شکل میں کئی ترقی پذیر ممالک کے منتخب رہنماؤں اور وزرائے خارجہ کا ویبینار اجلاس منعقد کیا۔