مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس سمیت دیگر شہدائے تحریک مزاحمت اسلامی کی تیسری برسی کے سلسلہ میں ثقافتی قونصلیٹ سفارت اسلامی جمہوریہ ایران ۔ اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر محمد علی حسینی نے کی۔
اس تقریب میں جید علمائے کرام اور یونیورسٹی اساتذہ، دانشور حضرات اور میڈیا سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
تقریب کے آغاز میں جناب آقائے احسان خزاعی ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد نے خطبہ استقبالیہ دیا اور شہید قاسم سلیمانی کی اسلام کے دفاع کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں کے کہا کہ ان دنوں جنرل شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی مہندس کی تیسری برسی ہے، اس لیے ہم ثقافتی سفارت کاری اور مزاحمت کےمحور ان سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔قاسم سلیمانی کی شہادت نہ صرف ایران کے لیے ایک قومی سانحہ تھا ، بلکہ پوری دنیا کے مظلوم انسانوں اور بالخصوص مسلمانوں کیلئے یہ ایک بین الاقوامی اور اسلامی سانحہ تھا۔ وہ بین الاقوامی طور پر مزاحمت اور ثقافت کی بہت بڑی علامت تھے۔آج ہم ایک ایسی شخصیت کی یاد منانے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، جنہیں نہ صرف ایران ، بلکہ خطے اور خاص طور پر پاکستان میں بہت ہی بڑ امقام حاصل تھا۔رہبر معظم حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے فرمان کے مطابق انکی مزاحمت صرف صیہونی حکومت کے خلاف ہی نہیں، بلکہ استکبار کے اس خطے میں اثرانداز ہونے کے خلاف بھی تھی۔شہید قاسم سلیمانی ایک فرد نہیں،بلکہ ایک مکتب تھے، چنانچہ وہ مخلص اور ایماندار شخص تھے۔شہید سلیمانی ، اگرچہ اسلامی جمہوریہ ایران کے شہری تھے، مگر آپ نے اپنی زندگی خطے میں دہشت گردی سے لڑنے اور خطے کو دہشت گردوں ، خاص کر داعش کے شر سے آزاد کرانے اور خطے کے شہریوں کے لیے امن و سکون فراہم کرنے کیلئے وقف کر دی تھی۔ انہی خصوصیات کی بنیاد پر وہ ایرانی قوم اور خطے کے عوام کے ہیرو بن گئے۔
احسان خزاعی نے شہید قاسم سلیمانی کی زندگی کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی اور خراج عقیدت پیش کیا۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی سفیر اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے صدارتی خطاب میں شہید قاسم سلیمانی کی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی جو شہید مقاومت اسلامی تھے ان کی خدمات کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا جنہوں نے ڈٹ کر دشمنان اسلام کا مقابلہ کیا اور اسلام کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جان، جان آفرین کے سپرد کر دی اور شہادت کے عظیم رتبہ پر فائز ہوئے۔ اس کے علاوہ جید علمائے کرام، یونیورسٹی اساتذہ اور صحافی حضرات نے بھی شہید قاسم سلیمانی کے افکار، نظریات اور شخصیت پر روشنی ڈالی۔
تقریب سے شاعر اختر عثمان، علامہ کوثر عباس قمی، سردار افضل، دبیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر،پروفیسر ڈاکٹر عبد الباسط مجاهد،پروفیسر تنویر حیدر، عبدالله گل، مولانا سجاد کاظمی، پروفیسر مظفر علی کشمیری، علامہ محمد تقی، مولانا جهانگیر سعیدی، ناصر شیرازی، علامہ عارف واحدی نے بھی خطاب کیا اور شہید کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔