مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یلدا کی رات کو ایرانی تاریخ و ثقافت میں بڑی اہمیت حاصل ہے اور اسے ایک تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے۔پاکستان کے مختلف علاقوں میں بھی یلدا کی رات جشن منایا جاتا ہے اس جشن کے ذریعے دونوں ملکوں کی ثقافت کو قریب لایاجاسکتا ہے ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ایران،راولپنڈی فرامرز رحمان زاد نے خانہ فرہنگ میں جشن یلدا کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا قدیم ایرانی تہذیب میں شب یلدا کو تاریکیوں کے مقابلے میں روشنی کی فتح کا تہوار قرار دیا جاتا ہے۔ انہوں نے تقریب کے شرکاء اور معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
تقریب سے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت گلگت بلتستان کاظم میثم نے کہا کہ ایران اور پاکستان کی ثقافت مشترک ہے خاص طوپر پر بلتستان میں یلدا اور نوروز منائے جاتے ہیں انہوں نے کہا شب یلدا اور بلتستان کے لوسر میں مماثلت ہے اوران کو ملاکر مشترکہ جشن منانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ بلتستان میں ایرانی مبلغین کے ذریعے اسلام پھیلا ہے اورامیر کبیر سید علی ہمدانی پہلے مبلغ تھے جنہوں نے اسلام کی روشنی سے اہل بلتستان کو روشناس کرایا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ ہمارا تعلق جذباتی نہیں بلکہ اسلامی اورتمدنی و ثقافتی تعلق ہے۔
تقریب سے انجینئر شبیر،ڈاکٹر پروفیسر سفیر ،خانم رضیہ اکبر ودیگر نے بھی خطاب کیا اورجشن یلدا کے بارے میں روشنی ڈالی۔