ایرانی صدر نے کہا کہ ایران اور لاطینی امریکی ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے بہت زیادہ مواقع ہیں اور ان کا آپس میں تعلقات کو بڑھانا مغربی ممالک کی پابندیوں کو بے اثر کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے نکاراگوا کے وزیر خارجہ ڈینس مونکاڈا اور ان کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ایران اور لاطینی امریکی ممالک کے درمیان بہت سارے مواقع اور صلاحیتیں ہیں، جو دونوں ملکوں کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے موزوں بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

انہوں نے ایران اور نکاراگوا کے درمیان اچھے دوطرفہ تعلقات اور بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں میں دونوں ممالک کے درمیان مثبت اور تعمیری تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان دو طرفہ تعلقات اور تعاون کو گہرا کرنے کے عوامل میں سے ایک عالمی استکبار، خاص طور پر امریکہ کی دشمنی اور دباؤ کے خلاف مزاحمت ہے۔

صدر رئیسی نے امریکہ اور مغرب کی طرف سے خودمختار اور  استکبار کے خلاف مزاحمت میں مصروف ملکوں کے خلاف انسانی حقوق جیسے مسائل کے غلط استعمال کی مذمت کی اور  کہا کہ  امریکہ جد و جہد اور مزاحمت کرنے والے ممالک اور اقوام کے خلاف نئی منصوبہ سازیوں میں ناکام رہا ہے جس کی وجہ اس کی اندازوں کی غلطیاں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہ ہم آہنگ ممالک کے درمیان تعاون کی توسیع عالمی استکباری محاذ کی طرف سے استعمال کیے جانے والے دباؤ کو بے اثر کرنے کا ایک طریقہ ہے۔

نکاراگوا کے وزیر خارجہ نے امریکہ کی طرف سے عائد کردہ دباؤ اور پابندیوں کے خلاف ایران کی جدوجہد اور مزاحمت کی طرف اشارہ کیا اور اپنے ملک اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعاون کے لئے جامع دستاویز کی تیاری اور اس پر عمل درآمد کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دو طرفہ تجارتی تبادلے اور اقتصادی تعاون کی توسیع کو تیز اور مضبوط بنانے پر بھی زور دیا۔

خیال رہے کہ ایران اور نکاراگوا کے وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعاون کو بہتر بنانے کے لیے ایک جامع منصوبے پر بھی دستخط کیے ہیں۔