مہر خبررساں ایجنسی نے عربی خبری ادارے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غاصب صہیونی آباد کاروں کے ایک نئے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں آئندہ 25 سالوں تک "اسرائیل" (صیہونی حکومت) کا وجود نہیں رہے گا۔
یہ سروے رپورٹ صہیونی ریاست کے چینل 12 کی طرف سے نشر کی گئی اور اس کے نتائج کے مطابق سروے میں شریک ایک تہائی آباد کاروں کا خیال ہے کہ آئندہ 25 سالوں میں اسرائیل کا وجود نہیں رہے گا۔
جبکہ نیز سروے کے 33 فیصد شرکاء نے کہا کہ وہ صہیونی حکومت کی فوج میں لازمی خدمات انجام دینے کے خلاف ہیں۔ صہیونی ریاست کے چینل 12 نے سروے کے ان اعداد و شمار کو خطرناک قرار دیا ہے۔
اس سلسلے میں مذکورہ صہیونی چینل 12 کے سیاسی تجزیہ نگار امنون ابرامووچ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی معاشرے میں تشخص کا مسئلہ بہت سنگین ہے اور دلوں کو ٹھیس پہنچاتا ہے! میں سمجھتا ہوں کہ اسرائیلی سیاسی پارٹیوں کے درمیان تمام قسم کی سیاسی بحثیں بیکار ہیں اور جن کا مقصد ان کے ذاتی مفادات ہوتا ہے۔
صہیونی تجزیہ کار نے مزید کہا کہ ہمارے نوجوان یہ سمجھتے ہیں کہ ان کا تشخص اسرائیلی شناختی کارڈ اور عبرانی زبان ہے اور وہ یہ تک نہیں جانتے کہ یتزاک رابن (صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم) کو کس نے قتل کیا۔
اس کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی نوجوانوں کی فوج میں شمولیت کی مخالفت سے زیادہ خطرناک مسئلہ یہ ہے کہ آباد کاروں کا خیال ہے کہ آئندہ 25 سالوں میں اسرائیل کا وجود نہیں رہے گا۔