آئین کے آرٹیکل 63 ون پی میں کہا گیا ہے کہ کسی منتخب رکن مجلس شوریٰ یعنی ممبر پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کی نااہلی وقتی طور پر نافذ العمل ہوگی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 ون پی میں کہا گیا ہے کہ کسی منتخب رکن مجلس شوریٰ یعنی ممبر پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کی نااہلی وقتی طور پر نافذ العمل ہوگی۔

اس طرح الیکشن کمیشن فیصلے کے مطابق عمران خان تاحیات نااہلی سے بچ گئے ہیں، کیا عمران خان کی نااہلی 5 سال کے لیے ہے یا موجودہ قومی اسمبلی کی باقی ماندہ مدت کے لیے نا اہل ہوئے ہیں، اسکی تشریح ہونا باقی ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چئیرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو نااہل قرار دے دیا، ان کی قومی اسمبلی کی نشست خالی قرار دے دی ساتھ ہی عمران خان کے خلاف فوج داری کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دے دیا۔