مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کربلائے معلیٰ کی سب سے پرانی ویڈیو کو بہشت بقیع نامی گروپ نے اپنی تازہ ترین تحقیقی کاوش کے طور پر ریلیز کیا ہے۔
یہ ویڈیو کربلائے معلی، حرم حضرت سید الشہداء (ع) اور حضرت عباس (ع) کے بارے میں نئی دریافت شدہ سب سے پرانی اور تاریخی ترین فوٹیج ہے۔
ویڈیو اصل میں بلیک اینڈ وائٹ اور سائلنٹ ہے جبکہ بہشت بقیع گروپ کی طرف سے اسے رنگین بنایا گیا ہے اور آواز شامل کی گئی ہے۔
مختصر دوانیے کی ویڈیو کو ایک فرانسیسی فوٹوگرافر اور ویڈیو گرافر فریڈرک گوڈمر نے 1927 میں فلمایا تھا۔
اس شارٹ فلم میں کیمرہ مین نے امام حسین علیہ السلام اور حضرت ابوالفضل علیہ السلام کے حرم مقدسہ کو متعارف کروانے کی کوشش کی تھی تاہم غیر مسلموں کے متعلق پائی جانے والی پابندیوں کی وجہ فلمبندی روک دی اور اپنا کیمرہ حرم مقدسہ کے اندر نہ لے جاسکا۔ یہ فوٹیج تاریخی نقطہ نظر سے بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہیں کیونکہ ایک تاریخی اور اہم دستاویز کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ انجام شدہ تحقیق کے مطابق اب تک اس فوٹیج سے زیادہ پرانی کوئی ویڈیو دریافت نہیں ہوئی ہے، اس لحاظ سے یہ ویڈیو بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔
ویڈیو کے جس حصے میں مزار کے گنبد اور گلدستوں کا منظر دیکھا جا سکتا ہے، انجام شدہ تحقیقات کے مطابق اس کا تعلق حضرت ابوالفضل العباس علیہ السلام کے مزار سے ہے۔
یہ فلم پہلی بار اربعین حسینی کے دنوں میں بہشت بقیع عوامی گروپ کی طرف سے ریلیز کی گئی ہے۔