رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حج انتظامیہ کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں عرب عوام کی مرضی کے خلاف عرب حکمرانوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: صہیونیوں کی سازشوں اور منصوبوں کو بے نقاب کرنا حج کے اہم امور میں شامل ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے حج انتظامیہ کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں عرب عوام کی مرضی کے خلاف عرب حکمرانوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: صہیونیوں کی سازشوں اور منصوبوں کو بے نقاب کرنا حج کے اہم امور میں شامل ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کو انسانی زندگی کا اہم ستون اور زندگی کے مختلف فردی اور اجتماعی اسباق پر مشتمل عبادت قرار دیا اورحج کے دوران  حجاج کرام کی سلامتی اور سکیورٹی کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: تمام حجاج اور خاص طور پر ایرانی حجاج کی حفاظت، میزبان حکومت کی اہم ذمہ داری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کو اللہ تعالی کا مدبرانہ پروگرام  اور وسیع اور مختلف زاویوں پر مشتمل عبادت قراردیتے ہوئے فرمایا:قرآن مجید نے مختصر جملے " قیاما للناس" ميں حج کی حکمت بیان کرتے ہوئے اسے انسانی زندگی کا ستون قراردیا ہے۔ حج زندگی کے مختلف پہلوؤں کا عملی درس دیتا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کو اتحاد و یکجہتی کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد قائم کرنے کے سلسلے میں اپنی تمام کوششوں اور ظرفیتوں سے استفادہ کرنا چاہیے ۔ شیعہ اور سنی کے درمیان اختلاف پیدا کرنا برطانیہ کی گھناؤنی سازشوں کا حصہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کے دوران اسرائيل کی سازشوں اور منصوبوں کو فاش اور برملا کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بعض عرب اور غیر عرب حکومتوں کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے جارہے ہیں اور ان کا یہ اقدام عرب عوام اور مسلمانوں کی مرضی کے بالکل خلاف ہے اور مسلمانوں کو اسرائيل اور صہیونیوں کی گھناؤنی سازشوں کے بارے میں آگاہ کرنا حجاج کرام کا اہم فریضہ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کے دوران قران مجید کی تلاوت اور عبادت و بندگی پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: حج اللہ تعالی کے ساتھ رابطہ برقرار کرنے کی بہترین فرصت ہے اور اس فرصت سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہیے۔