پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ جب ہم حکومت میں تھے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انکشاف کیا ہےکہ جب ہم حکومت میں تھے تو اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ تھا۔ اطلاعات کے مطابق پشاور میں ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے انکشاف کیا کہ پیغام بیجھا گیا کہ اپنے ملک کا سوچیں، پیغام کس کی طرف سے آیا تھا یہ نہیں بتا سکتا۔ عمران خان نے کہا کہ امریکہ کے زیر اثر مخصوص لابی مسلم ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کروانا چاہتی ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کی مخصوص لابی میں امریکہ کے اتحادی عرب ممالک بھی شامل ہیں۔ متحدہ عرب امارات، بحرین اور سعودی عرب نے اسرائيل کے ساتھ خفیہ تعلقات کو اب برملا کرتے ہوئے اس کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی قائم کرلئے ہیں۔ مذکورہ امیرکی اتحادی ممالک نے بیت المقدس اور مسئلہ فلسطین کو بہت بڑا نقصان پہنچایا ہے ۔ متحدہ عرب امارات، سعودی عرب  اور بحرین کے حکمرانوں نے اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ غداری اور خيانت کا ارتکاب کیا ہے۔ فلسطینی عوام اور امت مسلمہ انھیں کبھی معاف نہیں کریں گے ۔