مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے علماء طلاب سمینار کمیٹی کے ارکان کے ساتھ ملاقات میں فرمایا: بھلائی کی دعوت اور جہاد کے ہر شعبے میں سب سے پہلے مخاطب علماء اور طلاب ہیں۔ علماء اور طلاب کو ذمہ داری کے احساس کے ساتھ میدان میں حاضر ہونا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے طلاب اور فضلاء کے سمینار کے نام اپنے پیغام میں مجاہد اور پیشگام علماء و طلاب کی یاد منانے کے اقدام کو بہترین اقدام قراردیتے ہوئے فرمایا: دفاع مقدس کے دوران علماء و طلاب نے دینی اور تبلیغی امور کو انجام دینے کے علاوہ میدان جنگ کی فرنٹ لائنوں پر بھی شجاعت اور بہادری کے اہم کارنامے انجام دیئے اور درجہ شہادت پر فائز ہوگئے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جہاد و شہادت کو حوزات علمیہ کے اہم ثقافتی امور میں قراردیتے ہوئے فرمایا: شیعہ اور سنی علماء نے عظيم قربانیاں پیش کی ہیں شہید عالم دین کا مطلب یہ ہے کہ یہ عالم دین بھلائی اور نیکی کی طرف دعوت دینے کے لئے دل و جان کے ساتھ میدان میں حاضر ہوا ، اور علماء اور طلاب کو آج بھی اس جذبہ کو مزید مضبوبط اور مستحکم بنانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے جہاد کی مختلف علمی، عسکری، سیاسی اور سماجی اقسام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ملک کی ضرورت ، بھلائی کی طرف دعوت اور جہاد کے ہر شعبے میں سب سے پہلے مخاطب علماء اور طلاب ہیں۔ علماء اور طلاب کو ذمہ داری کے احساس کے ساتھ اس میدان میں حاضر ہونا چاہیے۔