اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے عارضی خطیب نے کہا ہے کہ علم و دانش کی بنیاد پر پیدوار میں لاگت اور اخراجات کم ہوں گےاور مشترکہ ایٹمی معاہدے میں ہوشیاری کی ساتھ عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین صدیقی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں ہزاروں مؤمنین نے شرکت کی۔ تہران میں نماز جمعہ  کے عارضی خطیب نے کہا ہے کہ علم و دانش کی بنیاد پر پیدوار میں لاگت اور اخراجات کم ہوں گےاور مشترکہ ایٹمی معاہدے میں ہوشیاری کی ساتھ عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

خطیب جمعہ نے رمضان المبارک کے برکات اور فیوضات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روزہ کے جو شرائط ہیں اگر ان کی رعایت کی جائے تو روزہ شیطان کے تیروں کے مقابلے میں ایک مضبوط قلعہ اور مستحکم ڈھال ہے۔

حجۃ الاسلام صدیقی نے کہا کہ ہم اللہ تعالی کے مہمان ہیں اور ہمیں اس بات سے غافل نہیں ہونا چاہیے اور اس مہینے کے برکات و فیوضات کی بدولت ہمیں اپنے آپ کو الہی رنگ میں رنگنا چاہیے اور اللہ تعالی کے بارے میں اپنے افکار کو درست کرنا چاہیے۔

خطیب جمعہ نے مشہد مقدس میں دو طلباء کی دردناک شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ دونوں شہید خوش نصیب ہیں ، جنھوں نےامام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں اور رمضان المبارک کے مہینے میں روزہ کی حالت میں  اللہ تعالی سے ملاقات کا شرف حاصل کیا ۔

خطیب جمعہ نے پیداوار کے مسئلہ کو اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کئی برسوں سے پیداوار پر تاکید کررہے ہیں اور اگر پیداوار علم و دانش کی بنیاد پر ہوگی تو اخراجات اور لاگت بھی کمی واقع ہوگي۔

خطیب جمعہ نے خطے میں امریکہ کی غیر قانونی موجودگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک امریکہ کی غیر قانونی موجود خطے میں جاری رہےگی تب تک اسے علاقائی عوام کے حملوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔

خطیب جمعہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے اور پہلے کی طرح دھوکہ نہیں کھنا چاہیے۔