بھارتی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے منسلک ہندو انتہا پسندوں نے نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجروال کے گھر پر حملہ کردیا جسے عام آدمی پارٹی نے قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی حکمراں  جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے منسلک ہندو انتہا پسندوں نے نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجروال کے گھر پر حملہ کردیا جسے عام آدمی پارٹی نے قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجروال کے فلم ’" کشمیر فائلز" کے خلاف تبصرے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں نے ان کے گھر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وزیراعلیٰ کے گھر پر تعینات پولیس اہلکاروں کے روکنے پر لوہے کی سلاخیں، ڈنڈے اور لاٹھیاں اُٹھائے بی جے پی کے مشتعل کارکنان نے سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کردیا۔

مشتعل کارکنان نے وزیراعلیٰ کے گھر کے باہر لگے بیریئرز کو توڑ دیا ، پولیس سے جھڑپ میں 3 اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ 150 سے 250 کے درمیان مشتعل افراد نے وزیراعلیٰ کے گھر کے سامنے احتجاج کیا اور اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ 7 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

عام آدمی پارٹی کے سینیئر رہنما نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مودی سرکار اروند کجروال کو الیکشن میں شکست نہ دے سکی تو انھیں قتل کرنے گھر پہنچ گئی۔

عام آدمی پارٹی نے نئی دہلی پولیس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے خاطر خواہ حفاظتی انتطامات نہیں کئے تھے۔

ذرائع کے مطابق  کشمیر پر بنی متنازع فلم " کشمیر فائلز" میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ اس پروپیگنڈہ فلم کی ترویج اور فروغ کو بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم کا حصہ بنایا تاکہ ہندو ووٹرز کی حمایت حاصل کرسکیں۔

بی جے پی کی جانب سے کشمیر فائلز کو نئی دہلی میں ٹیکس فری دکھانے کے مطالبے پر وزیراعلیٰ اروند کجروال نے اسمبلی میں کہا کہ اگر یہ فلم مفت میں دکھانا اتنا ہی ضروری ہے تو فلم بنانے والے اسے یوٹیوب پر ڈال دیں تاکہ ایک ہی روز میں سب اسے مفت میں دیکھ لیں۔