مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت نے اپنے ایک حکم نامے میں سرکاری ملازمین کو داڑھی رکھنے اور ڈریس کوڈ کی لازمی پابندی کی ہدایت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو نوکری سے برخاست بھی کیا جا سکتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق طالبان کی وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لیے ڈریس کوڈ متعارف کرایا گیا ہے اور متنبہ کیا گیا ہے کہ ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی پر نوکری سے نکالا بھی جا سکتا ہے۔
سرکاری ملازمین کو اوّل وقت میں نماز کی ادائیگی اور دراڑھی نہ منڈوانے کے حکم کے ساتھ ساتھ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقامی لباس پہنیں جس میں لمبی ڈھیلی قمیص، ٹخنوں سے اونچی شلوار اور سر پر ٹوپی یا پگڑی شامل ہے۔
طالبان کی جانب سے ان ہدایات پر عمل درآمد کی رفتار کو جانچنے کے لیے وزارت نیکی کے فروغ اور بدی کو روکنے کے نمائندے سرکاری دفاتر کے داخلی راستوں پر گشت کر رہے ہیں۔
بغیر داڑھی والے سرکاری ملازمین کو تنبیہ کے ساتھ گھر بھیج دیا گیا ہے۔ ملازمین کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر ان ہدایات پر عمل نہیں کیا گیا تو نوکری سے برطرف کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے طالبان نے سیکنڈری اسکولوں کو کھولنے کا حکم پہلے ہی دن واپس لیتے ہوئے تاحکم ثانی اسکول بند کردیئے تھے جب کہ کسی مرد سرپرست کے بغیر بیرون ملک جانے والی خواتین کو ہوائی سفر سے روک دیا گیا تھا۔