مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ویانا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی معاہدے کے مقام پر نہیں پہنچے ہیں کیونکہ بعض کلیدی اور اساسی مسائل باقی ہیں جن کے بارے میں امریکہ کو فیصلہ کرنا ہے۔ انھوں نے کہا گروپ 1+4 اور ایران کے نمائندے اپنے اپنے دارالحکومتوں میں صلاح و مشورہ کررہے ہیں۔ ابھی بعض کلیدی اور اساسی مسائل باقی ہیں ، جس کی وجہ سے ہم ابھی معاہدے کے نقطہ پر نہیں پہنچے ہیں۔ ان مسائل کے بارے میں واشگنٹن کو فیصلہ کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ مختلف سطح پر مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ہم امریکی جواب کے منتظر ہیں۔ امریکہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی موجودہ صورتحال کا ذمہ دار ہے ۔ امریکہ جب تک اپنے وعدوں پر عمل نہیں کرتا تب تک کوئي قدم اگے نہیں بڑھ سکتا ، امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر عدم اعتماد کی فضا پیدا کی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کل ماسکو روانہ ہوں گے۔ جہاں وہ روسی حکام کے ساتھ دو طرفہ تعلقات اور علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان مذاکرات کے متوقف ہونے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پانچویں دور کے مذاکرات کے لئے ابھی کوئی تاریخ طے نہیں پائي ہے جب تاریخ طے پا جائے گي تو اس وقت سب کو بتا دیا جائےگا۔
خطیب زادہ نے ایران اور افغانستان کی سرحد پر حالیہ کشیدگی کے بارے میں مہر نیوز کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت کو سرحد پر امن قائم کرنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور ہم نے افغانستان کی عبوری حکومت کو اس سلسلے میں آگاہ کردیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کی موجودہ حکومت ویانا مذاکرات کا انتظار نہیں کرےگی۔ موجودہ حکومت کی ملکی معیشت اور اقتصاد پر خاص توجہ ہے اور ہم اقتصادی مشکلات پر قابو پانے میں کامیاب ہوجائیں گے ہم ملکی معیشت کو ویانا سے منسلک نہیں کریں گے۔