جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی نے ریاست میں عبادت گاہوں کو بند کرنے اور شراب خانے کھولنے پر سخت تشویش کا اظہارکیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن موسوی نے ریاست میں عبادت گاہوں کو بند کرنے اور شراب خانے کھولنے پر سخت تشویش کا اظہارکیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ایک طرف عبادت گاہوں کو مسلسل مقفل رکھا جا رہا ہے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں تین سال سے متواتر نماز جمعہ اور جماعت پر پابندی عائد ہے دوسری طرف حکومت ریاست میں شراب خانے کھولنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ ایک منصوبہ بند طریقہ پر ہماری نو جوان نسل کو منشیات کی دلدل میں دھکیل کر مخصوص ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

انجمن شرعی شیعیان کے صدر نے گورنر انتظامیہ کی طرف سے وادی کے طول و عرض میں شراب خانے کھولنے کی کوششوں کے خلاف سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ بلالحاظ مذہب و ملت اہلیان کشمیر کے لئے ناقابل قبول اور باعث تشویش ہے۔

آغا سید حسن نے کہا کہ شراب تمام مذاہب کے ماننے والے لوگوں کی نگاہ میں انتہائی قابل مذمت ہے اور شراب کی تباہ کاریوں اور انسانی معاشرے پر اس کے تباہ کن اثرات سے کسی کو انکار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام نے شراب کو تمام برائیوں کی جڑ قرار دیکر شراب سے دور رہنے کے لئے سخت تاکید کی ہے ۔ ایک باغیرت اور مہذب معاشرے میں شراب خانوں کی موجودگی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جا سکتا۔

مرکزی امام باڑہ بڈگام میں جمعہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آغا صاحب نے کہا کہ کشمیر اولیاے کرام صوفیوں اور بزرگان دین کی سرزمین ہے جس نے ہمیشہ اخلاقی اور روحانی اقدار کی حفاظت کی ہے یہاں پر شراب خانے کھولنا ہماری پاکیزہ اخلاقی اور روحانی قدروں کے ساتھ ساتھ روح پرور تہذیب و ثقافت کو نقصان پہنچانے کی دانستہ کوشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ایک طرف عبادت گاہوں کو مسلسل مقفل رکھا جا رہا ہے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں تین سال سے متواتر نماز جمعہ اور جماعت پر پابندی ہے دوسری طرف حکومت ریاست میں شراب خانے کھولنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منصوبہ بند طریقہ پر ہماری جوان نسل کو منشیات کی دلدل میں دھنسا کر مخصوص ایجنڈے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر کے عوام آگاہ اور بیدار ہیں اور وہ دشمن کے ناپاک عزآئم کو ناکام بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔