پاکستان کی وفاقی کابینہ نے فوجداری قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، ترامیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی کابینہ نے فوجداری قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، ترامیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا۔ اطلاعات کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے فوجداری قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ترامیم کے تحت ہر کریمینل کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں کرنا لازمی ہوگا، فیصلے میں زائد وقت لگا تو مجسٹریٹ یا جج وجوہات بیان کرے گا کہ التواء کیوں ہوا، اگر متعلقہ جج مناسب وجوہات بیان نہ کر سکا تو کارروائی ہوگی۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایس ایچ او کی تعلیمی قابلیت کم از کم بی اے لازمی ہوگی، پراسیکیوشن کے دائرہ اختیار کو بھی بڑھایا جا رہا ہے، پولیس کو ضمانت کی پاور دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چالان پیش کرنے کی مدت 14 دن سے بڑھا کر 45 دن کرنے کی تجویز دی ہے۔