مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی روس کا دو روزہ دورہ مکمل کرکے وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔ صدر رئیسی نے رورہ ماسکو کے دوران روسی صدر سے ملاقات اور روسی ڈوما سے خطاب کیا۔ صدر رئیسی نے کہا کہ ایران اور روس کے باہمی تعلقات نئےم رحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔
صدر رئیسی نے وطن واپسی پر روس کے دورے کو کامیاب قراردیتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ روس کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے سلسلے میں سنگ میل ثابت ہوگا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ اس سفر میں ایران اور روس کے درمیان بلند مدت تعلقات کے قیام، سیاسی ، اقتصادی ، تجارتی اور ثقافتی شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کے سلسلے میں اہم اقدامات انجام دیئے گئے ہیں۔ مہر کے مطابق صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران دوطرفہ احترام کی بنیاد پر دنیا کے تمام ممالک اور خاص طور پر ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ ایران دنیا میں دہشت گردی ، عدم مساوات اور تسلط پسندی کے خلاف ہے ۔ ایران دنیا میں عدل و انصاف کے فروغ کی حمایت کرتا ہے، ایران ظلم و ناانصافی کے خلاف ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا پر تسلط پسندی کے نتیجے میں دہشت گردی، ظلم اور بربریت کو فروغ ملا ہے جبکہ انسانی حقوق کے نام نہاد دعویداروں نے دل کھول کر انسانی حقوق کو پامال کیا ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ اچھے ، مضبوط اور مستحکم تعلقات پر استوار ہے اور ایران کی دشمن کی مکروہ اور مذموم سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ صدر رئيسی نے روس کے صدر ولادیمیر پوین کے ساتھ 3 گھنٹے کے مذاکرات کو دونوں ممالک کے مفاد میں قراردیتے ہوئے کہا کہ روسی صدر بھی ایران کے ساتھ تعلقات کو مزيد مضوبط بنانے کے خواہاں ہیں اور روسی صدر کے ساتھ طے پانے والے امور پر جلد از جلد عمل کرنا چآہیے۔ صدر رئیسی نے کہا کہ ایران کے تیل کے وزير ، وزير خزانہ اور وزیر خآرجہ نے بھی روسی ہم منصبوں کے ساتھ جداگانہ ملاقاتیں کیں جو دونوں ممالک کے مفاد میں بہتر ثابت ہوں گي۔