امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادتگاہ میں گھس کا 4 افراد کو یرغمال بنانے والے اور عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادتگاہ میں گھس کا 4 افراد کو یرغمال بنانے والے اور عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے شخص کو پولیس نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں ایک شخص نے یہودی عبادت گاہ میں گھس کر راہب سمیت 4  افراد کو  یرغمال بنا لیا  جبکہ سکیورٹی اہلکاروں نے یہودی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے شخص کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق  بیت اسرائیل نامی عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے کا واقعہ کولی ول میں پیش آیا ہے تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یرغمال بنانے والا شخص مسلح تھا یا نہیں۔واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب معبد میں عبادت کا سلسلہ جاری تھا اوراسے براہ راست نشر کیا جارہا تھا تاہم لوگوں کو یرغمال بنائے جانے کا منظر سامنے آتے ہی نشریات روک دی گئیں۔ گورنر ٹیکساس کے مطابق ایک شخص نے یہودی معبد میں راہب سمیت 4 افراد کو یرغمال بنایا، صورتحال پر امریکی صدر جوبائیڈن کو بھی بریفنگ دی گئی۔ سی این این نے تفتیش کاروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مشتبہ شخص ممکنہ طور پر پاکستانی نژاد قید خاتون عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کررہا تھا۔

واضح رہے کہ عافیہ صدیقی امریکہ کی ریاست ٹیکساس ہی کی جیل میں 86 برس کی قید کاٹ رہی ہیں، ان پر امریکیوں پر حملےکی کوشش کاالزام ہے۔