مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی حکومت نے بل کی منظوری کے لیے تمام اراکین اسمبلی کو اسلام آباد طلب کرلیا ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان نے خود بھی دورانِ اجلاس پارلیمنٹ میں موجودگی کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستانی حکومت کی جانب سے طے پائے جانے والے حتمی لائحہ عمل کے تحت پارٹی قیادت نے تمام ارکین کو 2 بجے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس سے قبل وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کی اہم بیٹھک ہوگی، جس میں فنانس بل کی منظوری، اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج کو ناکام بنانے اور حکومتی حکمتِ عملی پر غور کیا جائے گا۔
ادھر حکومت کی اتحادی جماعت ایم کیو ایم پاکستان نے منی بجٹ کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تجاویز پر عمل نہ کرنے کی صورت میں منی بجٹ بل کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
دوسری طرف پیپلز پارٹی ، مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت تحریک انصاف کو منی بجٹ کی منظوری کے معاملے میں ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت احتجاجی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی۔ اطلاعات کے مطابق اپوزیشن منی بجٹ کے خلاف ا قومی اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کرے گی۔ اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ منی بجٹ کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے کارکنوں کو بھی پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہونے کی ہدایات کردی ہے۔