مہر خبررساں ایجنسی نے شینہوا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر پاکستان میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے ہنگامی اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کے وزراء خارجہ کا ہنگامی اجلاس اتوار کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔ پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ سردی کی وجہ سے افغانستان میں صورتحال بھیانک ہو سکتی ہے، 95 فیصد افغانیوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں۔
شاہ محمود قریشی نے نے کہا کہ افغانستان کی صورت حال پر قابو پانے کیلئے آگے بڑھنا ہوگا ،انسانی بنیادی حقوق کی پاسداری، دہشت گردی سے تحفظ جیسی شرائط شامل ہیں، افغانستان سے متعلق عالمی برادری کے کچھ تحفظات ہیں مگر عالمی برادری انسانی بنیادوں پر افغانستان کی معاونت کیلئے آمادہ دکھائی دیتی ہے، عالمی برادری نے افغانستان کی طرف توجہ دینا شروع کر دی ہے ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج دنیا سمجھتی ہے کہ افغانستان کو تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں،15اگست کے بعد ہم نے افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیا، افغانستان کے قریبی ہمسایہ ممالک کا ایک پلیٹ فارم قائم ہو چکا ہے،افغانستان کی صورتحال سے متعلق تیسرا اجلاس چین میں متوقع ہے، ہمسایہ ممالک کا پہلا اجلاس پاکستان، دوسرا تہران میں ہوا۔ اسلام آباد میں اجلاس کا مقصد، افغانوں کی مدد کی طرف عالمی برادری کی توجہ دلانا ہے۔