مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغانستان کا مالیاتی نظام تباہی کے قریب پہنچ گيا ہے۔ افغان بینکوں کو سہارا دینے کیلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، افغانستان میں مالیاتی نظام کی تباہی کے معاشی سماجی اثرات خطرناک ہونگے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں عوام کی جانب سے قرضوں کی ادائیگی میں ناکامی، کم ڈیپازٹس، نقد رقم کی کمی کی وجہ سے مالیاتی نظام تباہ ہو سکتا ہے۔
افغانستان میں بینکنگ، مالیاتی نظام پر اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کا مالیاتی اور بینک ادائیگی کا نظام درہم برہم ہے، موجودہ رجحانات کے مطابق سال کے آخر تک افغانستان کے ڈیپازٹ بیس کا تقریباً 40 فیصد ختم ہو جائے گا۔ اقوام متحدہ کے مطابق اگر افغان بینکنگ سسٹم ناکام ہو جاتا ہے تو اسے دوبارہ بنانے میں کئی دہائیاں لگ سکتی ہیں۔