مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت میں جاری ہے، پارلیمنٹ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان، چئیرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو، صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف شریک ہیں۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت انتخابی اصلاحات، الیکٹرانک ووٹنگ مشین، سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور کلبھوشن یادو سے متعلق بل سمیت 27 بلز منظور کرانے کی کوشش کرے گی جب کہ اپوزیشن بھی ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔
پاکستانی وزیراعظم عمران خان سے صحافی نے سوال کیا کہ اپوزیشن کہتی ہے آج آپکو سرپرائز ملے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے جواب دیا کہ جب کھلاڑی میدان میں اترتا ہے وہ ہر چیز کے لیے تیار ہوتا ہے، مخالف جو بھی کرے گا میں اس سے بہتر کروں گا۔ ہمارے پاس عددی تعداد پوری ہے
شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے پاس اپنی تعداد پوری ہے، مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن جواب دے گی، ہمارے پاس عددی تعداد پوری ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جتنی مرضی کوشش کرلے، ہم قانون سازی کرکے کامیاب ہوں گے، دوسری جانب اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ایک بار پھر اپوزیشن کی جانب سے بھی سرپرائز ملے گا، اپوزیشن کو امید ہے کہ یوسف رضا گیلانی جس طرح سینیٹ الیکشن جیتے ویسے ہی ایک دھچکہ حکومت کو اور لگنے والا ہے۔ حکومت کو 228 ارکان جب کہ متحدہ اپوزیشن کو 212 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کو ق لیگ، ایم کیو ایم، بی اے پی اور شیخ رشید سمیت 180 ارکان کی حمایت حاصل ہے، اپوزیشن کو قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی، ایم ایم اے سمیت 161 ارکان کی حمایت حاصل ہے، سینیٹ ارکان میں اپوزیشن اتحاد کو 51 جب کہ حکومتی اتحاد کو 48 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔