مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارت کے سابق وزیر خارجہ سلمان خورشید نے کہا ہے کہ میرے گھر پر ہندو انتہا پسندوں کے حملے سے ثابت ہوگيا کہ میں نے جو ہندو انتہا پسندوں کے بارے میں کہا وہ صحیح تھا۔ بھارت کے سابق وزیرخارجہ اورکانگریس رہنما سلمان خورشیدکا کہنا ہے میرے گھرپرحملے نے ثابت کردیا ہندوتوا کےبارے میں جوکہا صحیح تھا۔ سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ ہندوتوا کیا ہے یہ سمجھنے کے لئے میرے گھرکے جلے ہوئے دروازے کودیکھا جاسکتا ہے۔
سلمان خورشید کا کہنا تھا کہ انتہاپسندگروپ مذہب کا غلط استعمال کرتے ہیں۔مجھے نہ صرف سوشل میڈیا اورفون پردھمکیاں دی گئیں بلکہ گھرپربھی حملہ کیا۔کیا مجھے ہندوتوا کے سامنے صرف اس لئے ہتھیارڈال دینے چاہئیں کہ الیکشن آنے والے ہیں۔
ایودھیا سے متعلق سلمان خورشیدکی کتاب کی اشاعت کے بعد ہندوانتہاپسندوں نے نینی تال میں سلمان خورشید کے گھرپرحملہ کردیا تھا اور ان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی تھی ، سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں اور بوکو حرام و داعش دہشت گردوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔